Thursday, 14 February 2013

padri badnaam hua o malka tere lye!







اپنی پٹیشن کے خارج ہو جانے کے بعد طاہر القادری کچھ ایسے بوکھلا گئے ہیں کہ جیسے رات کا پرندہ دن کی چکا چوند روشنی میں پھڑپھڑا تے ہوئے ادھر ادھر ٹکریں مارتا ہے -

وہ شخص جو حسینیت کا پرچار کرتا رہا اور بارش میں کھڑے چاہنے والوں کو استقلال کی تلقین کرتا تھا ایک پل میں آنکھوں میں خون اتار لایا -

آنے والے دنوں میں طاہر القادری سینیٹر فیصل رضا ابدی کا کردار کریں گے - ان کی طرف سے عدلیہ پر حملے کا آغاز ہو چکا ہے اگر انہوں نے اپنا انداز نہ بدلہ تو پٹیشن کے خارج ہونے کے غم کے ساتھ ساتھ توہین عدالت کی سزا کا روگ بھی پا سکتے ہیں - ان کے لیے شاید یہی بہتر ہے کہ اب کینیڈا واپس جا کر تحقیق کا سلسلہ وہیں سے شروع کریں جہاں سے انہوں نے توڑا تھا - طلعت حسین

No comments:

Post a Comment